دوشنبه 05/می/2025

گزشتہ برس یہودی آبادکاریوں کی تعمیرمیں ساٹھ فیصد اضافہ

جمعرات 29-جنوری-2009

اسرائیل میں بائیں بازو کی تنظیم Peace Nowنے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مغربی کنارے میں  2008ء کو یہودی  آبادکاریوں کے قیام میں گزشتہ سال کی نسبت ساٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے – ’’Peace Now‘‘نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ گزشتہ برس 1257  آبادیاں قائم کی گئی تھیں اور ان میں 748 مکمل عمارتیں اور 509  دیگر یونٹ شامل تھے-
 
اسرائیلی حکومت نے جن رہائشی مقامات کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے ، اس حوالے سے رپور ٹ میں کہاگیاہے کہ 2008ء میں ایک رہائشی مقام (out )کو بھی خالی نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران نئے رہائشی مقامات کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھا گیا-

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ جنگ کے دنوں میں کس قدر نئی تعمیرات شروع کی گئیں تاہم نئی سڑکیں تعمیر کی گئیں – ایلیو اور شیلو  آبادیوں کے درمیان سڑک تعمیر کردی گئی- علاوہ ازیں ہارو آبادی کے نزدیک بھی سڑک تعمیر کردی گئی -اسرائیلی حکومت نے عالمی سطح پر اس اعلان کے باوجود کہ نئی بستیاں تعمیر نہیں کی جائیں گی ، سال 2008ء میں فلسطینی علاقوں میں تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھا-

اسرائیلی روزنامے ’’ہارٹز‘‘نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی سیکورٹی ذرائع سے خفیہ طور پر موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق مغربی کنارے کی اکثر  آبادکاریوں میں  آبادکاروں کوے حکومت کی اجازت اور لائسنس کے بغیر تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے، ان میں پولیس سٹیشنوں کی تعمیر بھی شامل ہے –

مختصر لنک:

کاپی