اسرائیلی روزنامے ’’ہارٹز ‘‘ نے تحریر کیا ہے کہ آموس گیلاد نے مصری افسران خصوصاً مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عمر سلیمان نے قاہرہ میں تفصیلی ملاقات کے دوران اس پر قائل کرلیا تھا کہ مصری حکومت صحرائے سینا سے فلسطینی مجاہدین کے لئے اسلحہ کی سمگلنگ کو روکنے کے لئے غیر معمولی اقدامات کے لئے تیار ہے – تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے آموس گیلاد نے کہا تھا کہ میں نے مصری حکومت کے حماس کے بارے میں خصوصاً اسلحہ کی سمگلنگ کے مسئلے میں غیر معمولی تبدیلی پائی ہے-
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل نے غزہ پر جو جنگ عائد کی ہے ، مصری اس کے مقاصد سے آگاہ ہیں نیز یہ کہ مصری حکومت حماس کو کچھ دینے کے لئے تیار نہیں ہے – انہوں نے کہاکہ مصری حکومت حماس کے اس مطالبے کو تسلیم نہ کرے گی کہ تمام راہداریاں خصوصاً رفح راہداری کھول دی جائے –
گیلاد نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اسرائیل اور مصر کے درمیان تعاون میں کافی اضافہ ہوا ہے اور اس پر اتفاق رائے پایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسلحہ کی سمگلنگ کو روکنے کے لئے دیگر ذرائع بھی استعمال کئے جائیں-
انہوں نے کہاکہ مصری حکومت سے تعاون کرتی رہے گی – گیلاد کے بیان کے حوالے سے مصری حکومت کے اہل کاروں نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے جہاں تک گیلاد شالیت کی رہائی کا مسئلہ ہے ، گیلاد نے کہا ہے کہ اسرائیل کے لئے آخر کار یہی راستہ باقی رہ گیا ہے کہ حماس سے مذاکرات کرے – انہوں نے کہاکہ اگر اسرائیل غزہ کی سرحدوں کو مکمل سیل بھی کردے تب بھی سمگلنگ کا سلسلہ بھی بند ہوگا-