انہوں نے مزید کہاکہ اکاون مساجد کو جزوی طور پر نقصان پہنچاہے، انہوں نے کہاکہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر مساجد کو نماز کے اوقات میں نشانہ بنایا ،تاکہ زیادہ لوگوں کو نقصان پہنچ سکے -انہوں نے مزید بتایا کہ مساجد کو ٹارگٹ بنانے سے اسرائیل کا مکروہ کردار سامنے آگیا ہے- انہوں نے کہاکہ اسرائیلی فوج نے نہ صرف مساجد پر گولہ بارود گرایا بلکہ چند ان مساجد پربم گرائے کہ جہاں نمازی کثیر تعداد میں موجود تھے اور با جماعت نماز اداکررہے تھے-
انہوں نے کہاکہ اسرائیلی فوجی ذرائع کا دعوی کہ حماس نے ان مساجد میں اسلحہ چھپا رکھاہے، انہوں نے سوال کیا کہ اگر ان مساجد میں اسلحہ تھا تو پھر قابض اسرائیلی فوجی اسے حاصل کیوں نہ کرسکے- انہوں نے سوال کیا کہ کیا جگہ اتنی ہے کہ حماس ’’اسلحہ اور گولہ بارود ‘‘ مساجد میں ذخیرہ کرنے پر مجبور ہوجائے -مساجد کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجیوں نے قبرستانوں کو بھی نقصان پہنچایا- غزہ کی پٹی میں پانچ ، غزہ شہر میں تین، خان یونس میں ایک، جنوبی غزہ کی پٹی میں ایک اور شمالی غزہ کی پٹی میں ایک قبرستان کونقصان پہنچایا گیا-
انہوں نے دنیا بھر کی مذہبی جماعتوں اور گروپوں سے اپیل کی کہ عبادت گاہوں اور قبرستان کو نشانہ بنانے اور بم باری کرنے پر اسرائیل کی مذمت کریں- انہوں نے کہاکہ مساجد اور قبرستانوں کی بے حرمتی کرنے والے اسرائیل پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے –