دوشنبه 05/می/2025

غزہ میں 50 ہزار سے زائد افراد بے سروسامانی کی حالت میں مبتلا

منگل 20-جنوری-2009

اقوامِ متحدہ کے مطابق تین ہفتوں تک غزہ میں اسرائیل فوج کی کارروائی سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں، کئی عمارتیں صفحۂ ہستی سے مٹ گئی ہیں اور یوں لگتا ہے کہ غزہ کسی بہت بڑے زلزلے کا شکار ہوا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے اندازوں کے مطابق اب تک غزہ کے 50 ہزار سے زائد مکین گھروں سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ 400000 افراد کو پینے کا پانی دستیاب نہیں۔ اقوامِ متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ کی تعمیر پر اربوں ڈالر خرچ ہوں گے۔

نامہ نگار کہتے ہیں کہ اسرائیلی کارروائی سے عمارتیں ایسے ملیا میٹ ہوئی ہیں جیسے تھی ہی نہیں اور اب تک ملبے سے لاشیں نکل رہی ہیں۔

اسرائیلی کارروائی سے ہونے والی تباہی کا اندازہ اب ہونا شروع ہوا ہے جب اسرائیلی فوج جنگ بندی کے بعد علاقے سے جا رہی ہے۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ ایک سو تینتالیس امدادی ٹرک اور ساٹھ ہزار لیٹر ایندھن غزہ جانے کی اجازت دے گا۔

ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طبی رسد لے کر دس ایمبولینسیں غزہ گئی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی ترجمان مارک راگیو نے کہا تھا کہ دوائیں، خواراک، توانائی فراہم کرنے والی اشیاء کی جتنی ضرورت ہوئی غزہ بھیجی جائیں گی۔

تاہم  یہ تصدیق ممکن نہیں ہو سکی کہ آیا خوراک اور ایندھن غزہ پہنچا یا نہیں۔ فلسطینی میڈیکل ذرائع کہتے ہیں کہ اسرائیلی کارروائی میں 1300 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 5500  سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ستائیس دسمبر کو اسرائیلی کارروائی شروع ہونے سے لیکر اب تک 80 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔

اسرائیل نے سنیچر کو جنگ بندی کا اعلان یہ کہہ کر کیا تھا کہ اس کے جنگی مقاصد پورے ہوگئے ہیں۔ حماس نے بھی بعد میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا تھا۔

بی سی سی کے ایک نامہ نگار نے جنہوں نے جبالیہ کا سفر کیا بتایا ہے کہ اس علاقے میں جہاں سے اسرائیلی کارروائی کا آغاز ہوا تھا، عمارتوں کی عمارتیںں ملیا میٹ ہو چکی ہیں۔  

مختصر لنک:

کاپی