پنج شنبه 01/می/2025

سعادت کی زندگی سے جام شہادت تک

ہفتہ 17-جنوری-2009

قابض اسرائیلی درندہ صف فوج نے حماس (اسلامی تحریک مزاحمت)کے اہم راہنما شیخ سعید صیام کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کردیا- شیخ سعید صیام غزہ میں اسماعیل ھنیہ کی حکومت میں وزیر داخلہ کے فرائض انجام دے رہے تھے-

جمعرات کے روز قابض اسرائیلی فوج نے ایف سولہ طیاروں کے ذریعے یرموک شہر میں ان کے مکان پر کئی میزائل داغے جس سے گھر مکمل طور پر زمین بوس ہوگیا جبکہ شیخ سعید صیام اپنے ایک فرزند اور بھائی سمیت جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ تیس سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے بیشتر کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے-

شیخ سعید صیام 28 جولائی 1959ء کو غزہ کے ساحل پر قائم ایک مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے- ان کا اصل خاندان مقبوضہ فلسطین کے شہر عسقلان سے 1948ء میں ہجرت کر کے غزہ آیا تھا- شیخ صیام نے 1980ء میں درس و تدریس کے علوم میں ڈپلومہ حاصل کیا- 2000ء میں انہوں نے القدس اوپن یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی-

1980ء میں انہوں نے ایک بین الاقوامی امدادی ادارے کے تحت چلنے والے سکول میں بطور معلم ملازمت اختیار کرلی اور 2003ء تک وہ اس ادارے میں استاد کے فرائض انجام دیتے رہے- 2003ء میں پر ملازمت ترک کردی اور یکسو ہو کر حماس (اسلامی تحریک مزاحمت) کے ساتھ کام کرنے لگے- شیخ صیام طویل مدت تک مسجد یرموک میں خطابت کے فرائض انجام دیتے رہے- انہوں نے اس کے علاوہ بھی مختلف مساجد اور مدارس میں وعظ و تدریس کا محض اللہ کی خوشنودی کے لیے کام کیا-

شیخ سعید صیام نے حماس کے بانی اور فلسطینی روحانی پیشوا شیخ احمد یاسین شہید کی قائم کردہ اصلاح کمیٹیوں میں بھی شرکت کی- ان کمیٹیوں کا مقصد فلسطین میں شہریوں کے درمیان لڑائی جھگڑوں میں صلح کرانا تھا-

شیخ سعید صیام حماس کے ساتھ وابستگی کے ساتھ ساتھ قومی فلاح کے مختلف مشاغل میں بھی حصہ لیتے رہے- غزہ ٹیچرز یونین کے سربراہ کے ساتھ ساتھ طویل مدت تک انہوں نے انٹرنیشنل عرب ورکرز یونین کی رکنیت بھی اختیار کی- وہ حماس کے خارجہ امور کے عہدیدار بھی رہ چکے ہیں- غزہ میں اسلامی یونیورسٹی کے گروپ آف ڈائریکٹر کے ممبر رہے- 1980ء میں رام اللہ میں قائم طلبہ اتحاد کے رکن مقرر ہوئے اور 2006ء میں حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح و تبدیلی کے پلیٹ فارم سے رکن قانون ساز کونسل منتخب کیے گئے- یوں مارچ 2006ء میں غزہ میں حماس کی حکومت کے قیام کے بعد انہیں وزیر داخلہ اور شہری امور کا قلمدان سونپا گیا- حماس کے ساتھ پارلیمانی انتخابات میں انہوں نے 75880 ووٹ لے کر مخالف امیدوار کو شکست دی-

15جنوری بروز جمعرات قابض فوج نے ان کے گھر پر میزائل حملہ کر کے ان کے فرزند اور بھائی سمیت شہید کردیا- یوں 49 سال پانچ ماہ اور 23 دن تک سعادت کی زندگی گزارنے کے بعد شہادت کی موت سے قافلہ شہید اور شیخ احمد یاسین کے پاس پہنچ گئے-

مختصر لنک:

کاپی