اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے جنگ بندی اور فوج کے غزہ سے فوری انخلا کے مشورے دینے شروع کردیے ہیں- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ہارٹز کے مطابق غزہ میں مزید جنگ سے داخلی محاذ کمزور ہوگا اور فوج کو خطرات درپیش ہوں گے-
اخبار نے گزشتہ روز کی اشاعت میں ’’نکلو اور بس‘‘ کے عنوان سے اداریہ لکھا ہے جس میں جنگ بندی اور غزہ سے فوج کے انخلا کے ٹائم فریم کے بارے میں کابینہ کے ارکان میں اختلافات کو زیر بحث لایا گیا-
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ اور وزیر دفاع ایہود باراک کا مؤقف ہے کہ امریکہ اور مصر کی ثالثی میں حماس سے جنگ بندی کا معاہدے طے پانے کے بعد غزہ سے انخلا کیا جائے جبکہ وزیر خارجہ کی رائے میں غزہ سے یک طرفہ انخلا کرلینا چاہیے جس کا مطلب ہے کہ اسرائیلی کابینہ کے دونوں فریق جنگ روکنے کی ضرورت اور غزہ سے فوری انخلا کے قائل ہیں-
اخبار اداریے میں مذید لکھتا ہے کہ جب بھی اسرائیلی فوج غزہ کی دلدل میں داخل ہوئی ہے اس نے ایسی کارروائیاں کی ہیں جس میں معصوم شہری ہلاک ہوئے اور فوج کو خطرات درپیش رہے-