اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ قابض فوج کے سربراہ گابی اشکنازی غزہ میں ریزرو فوج کے داخلے اور زمینی حملے کے مخالف تھے- بعض تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ گابی اشکنازی دعائیں کرتے ہیں کہ فوج کی تیسرے مرحلے میں غزہ میں داخلے کی نوبت نہ آئے-
بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اسرائیل حتمی طور پر غزہ میں زمینی حملہ نہیں کرے گا بلکہ وہ جنگ کو جزوی طور پر اس لیے طول دے رہا ہے تاکہ حماس کو جنگ بندی کی اس کی شرائط سے دستبردار کیا جاسکے-
اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ بھی مصر کے ہاں زیر غور جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بے چینی سے منتظر ہیں- اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ غزہ کی موجودہ حالت حماس کو اپنی شرائط سے دستبردار کرنے کے حوالے سے اہم ہے- اسرائیل اب حماس پر دباؤ ڈالنے کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے-