ملاقات میں اس امر پر غور کیا گیا کہ غزہ کے معاملے پر عالمی برادری کے تعاون سے کوئی ایسا فارمولہ طے کیا جائے جس میں حماس بطور فریق شامل نہ ہو- رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کوئی بھی معاہدہ متوقع ہے، تاہم یہ معاہدہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی طر ز پر نہیں ہو گا – رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایہود اولمرٹ اس فیصلے سے متعلق یورپی وزراء خارجہ کو بھی مطلع کریں گے-
اسرائیل کا خیال ہے کہ اسے حماس کے ساتھ کسی دوسرے ملک کی ثالثی سے جنگ بندی کا کوئی فاہدہ نہیں ہو گا – اس سلسلے میں اسرائیلی حکام بعض عرب ممالک سے بھی بات چیت کریں گے-
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی ان تمام کوششوں کا مقصد حماس کو عالمی سطح پر تنہا کرنا اور اسے فلسطینی سیاسی منظر سے ہٹانا ہے-
عالمی طاقتوں اور عرب ممالک کے تعاون سے فلسطین اسرائیل کے درمیان کسی بھی معاہدے میں فلسطینی فریق کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ اب مصر کی سرحد سے اسلحہ کی اسمگلنگ نہ صرف روکی جائے بلکہ ایسے اقدامات کیے جائیں کہ کوئی شخض ہتھیار نہ رکھ سکے-