اخبار کے مطابق اسرائیل غزہ میں میدانی کارروائی میں توسیع نہ کرسکے گا کیونکہ عالمی دبائو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس ہفتے عالمی دبائو عروج پر پہنچ جائے گا-اخبار کے مطابق غزہ میں میدانی کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ حماس کو شدید نقصان پہنچایا جائے تاکہ وہ اسرائیل سے جنگ بندی پر مجبور ہو جائے-
تاہم اخبار نے مزید نشاندہی کی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ملٹری حملے جاری رہیں گے کیونکہ اسرائیل کو امریکہ اور یورپ کی حمایت حاصل ہے اور جدت پسند عرب ریاستیں بھی اس کی ہمنوا ہیں-
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے دس لاکھ سے زائد یہودی آبادکاروں (Settlers)کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پنا گاہوں میں پناہ حاصل کرلیں تاکہ غزہ سے ملحق علاقوں سے آنے والے راکٹ حملوں بچ سکیں-
اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ سے کافی فاصلے پر واقع قابض اسرائیلی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ غزہ کی سرحد کے چالیس چالیس کلو میٹر کے اندر آبادکاروں کے تمام سکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے- تل ابیب میں بھی پناہ گاہوں میں پناہ لینے کا رجحان بڑھ رہا ہے- اسرائیلی پولیس نے تسلیم کیا ہے کہ اسرائیل میدانی فوجی کارروائی کے باوجود الیش کو اور شاعرھنی گیو آبادکاریوں میں فلسطینیوں کے گھریلو ساختہ میزائل گرے ہیں-