ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے رکن کانگریس نے کہا ہے کہ مفلوک الحال غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے سے ساری دنیا کے لیے شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ خود حفاظتی یا جنگ کا نظریہ پھیلتا جارہا ہے حماس کی جانب سے اسرائیل کی سلامتی کو نشانہ بنانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جس قدر خطرناک ہتھیار حاصل ہیں اس کے مقابلے میں حماس کی صلاحیت انتہائی محدود ہے اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار تک موجود ہیں-
امریکی ذرائع ابلاغ دنیا بھر کی رائے عامہ کوگمراہ کررہے ہیں ان حالات میں پال رون کا یہ بیان توجہ حاصل کرچکا ہے کہ غزہ کی پٹی پر فوجی کارروائی سے عالمی پیمانے پر معیشت کساد باراری کا شکار ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ کئی جنگوں میں ملوث ہونے کے سبب امریکہ کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے- انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ کے11ویں روز شہید ہونے والوں کی تعداد 700 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 3000 کے لگ بھگ ہے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں سے 25 فیصد عام شہری ہیں-
رکن کانگریس نے کہا کہ اگرچہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر کارروائی کی تاہم امریکہ پراس کا الزام عائد کیا جاتا رہے گا انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ہم پر انحصار ہے وہ ہم پر اقصادی فوجی سازوسامان اور ہلکے بھاری ہتھیاروں کے لیے بھروسہ کرتے ہیں اور ہرکارروائی سے قبل ہم سے راہنمائی حاصل کرتے ہیں پال نے ان خیالات کا اظہار ایسے حالات میں کیا ہے کہ جب امریکہ کے نائب صدر ڈک چینی نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر حملہ کرنے قبل ہم سے اجازت نہیں لی تھی