اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے جمعرات کو ایک انٹرویو میں اہل غزہ پر زوردیا ہے کہ وہ حماس کو اسرائیلی علاقوں کی جانب راکٹ اور مارٹر فائرکرنے سے روکیں.
اولمرٹ نے العربیہ ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں مصائب سے دوچار غزہ کےمکینوں سے مخاطب ہوکرکہا ہے کہ ”میں آپ سے آخری منٹ پر یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس کو ختم کردیں”.ان کا اشارہ راکٹ حملوں کی جانب تھا.
اسرائیلی وزیر اعظم نے کمال فریب کاری سے غزہ کی صورت حال کا حماس کوذمہ دارقراردیتے ہوئے کہا کہ ”آپ لوگ حماس کو اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہ دیں،انہیں روکیں،اپنے اور ہمارے دشمنوں کو روکیں اور انہیں باور کرائیں کہ وہ شہریوں پر فائرنگ بند کردیں”.
ایہود اولمرٹ نے اپنے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ”ہم غزہ سے اچھے ہمسائیگی کے تعلقات کے ساتھ رہناچاہتے ہیں ،ہم آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے اور نہ ہم انسانی بحران رونما ہونے دیں گے جس میں آپ کوادویہ اور غذائی اجناس کی قلت کا سامنا ہو”.
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ”ہم فلسطینی عوام سے نہیں لڑنا چاہتے لیکن ہم حماس کو اپنے بچوں پر حملوں کی اجازت نہیں دیں گے”.
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور اسرائیلی قیادت غزہ میں بڑے حملے کی دھمکیاں دے رہی ہے .اس کے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے حماس کے خلاف زبردست سفارتی اور پروپیگنڈا مہم بھی شروع کررکھی ہے .
اسرائیلی قائدین میڈیا میں حماس کے راکٹ حملوں کا توبلند بانگ انداز میں تذکرہ کررہے ہیں لیکن اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کا کوئی تذکرہ نہیں کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں صرف دوروز میں چار فلسطینی شہید ہوئے ہیں جبکہ اس کے جواب میں راکٹ حملوں سے اسرائیلیوں کا کوئی بی جانی نقصان نہیں ہوا ہے.