اسرائیلی اسپیکر ڈالیا ایٹسک نے کہا ہے کہ اسرائیل کا اصل ہدف غزہ سے حماس(اسلامی تحریک مزاحمت) کے اثرو رسوخ کا خاتمہ ہے، اسرائیل اس مقصد کی تکمیل کے لیئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے-
اسرائیلی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے ایٹسک کا کہنا تھا کہ حماس کی قیادت کو ختم کیے بغیر اس کا اثر و رسوخ ختم نہیں کیا جا سکتا، یہی وجہ ہے اسرائیل حماس کی قیادت کو ختم کرنے کے مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہے- انہوں نے کہا کہ حماس کو دوبارہ غزہ کی پٹی کااقتدار سنبھالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،اور حماس کو اقتدار سے روکنے کے لیے ہر طرح کی طاقت استعمال کی جائے گی-
اسرائیلی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا، غزہ سے حماس کے زیر سرپرستی داغے جانے والے راکٹوں کا سدباب کرنے کے لیے اسرائیل کو بہت کچھ کرنا ہو گا، اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں سے نجات دلائی جائے- انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو حماس اسرائیل کے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتی ہے-