واشنگٹن میں تعینات سابق اسرائیلی سفیر دانی ایالون نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان زمین اور رہائشیوں کے تبادلے کے منصوبے پر نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما اور ان کی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کو قائل کیا جاسکتا ہے-
دانی ایالون نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بش انتظامیہ کے اعلی عہدیداران سے منصوبے کے متعلق بات چیت کی تھی جنہوں نے مخالفت نہیں کی تھی-
دانی ایالون نے مزید دعوی کیا کہ اسرائیلی لیبر پارٹی اور کدیما پارٹی کے اہم راہنماؤں نے بھی خفیہ طور پر انہیں پیغام دیا ہے کہ وہ منصوبے کی حمایت کریں گے- منصوبے کے مطابق مغربی کنارے کا مزید حصہ اسرائیل کے ہاتھ میں چلا جائے گا-
دانی ایالون نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بش انتظامیہ کے اعلی عہدیداران سے منصوبے کے متعلق بات چیت کی تھی جنہوں نے مخالفت نہیں کی تھی-
دانی ایالون نے مزید دعوی کیا کہ اسرائیلی لیبر پارٹی اور کدیما پارٹی کے اہم راہنماؤں نے بھی خفیہ طور پر انہیں پیغام دیا ہے کہ وہ منصوبے کی حمایت کریں گے- منصوبے کے مطابق مغربی کنارے کا مزید حصہ اسرائیل کے ہاتھ میں چلا جائے گا-