مصر کے وزارت خارجہ نے اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی ناکامی اور علاقے کی بگڑتی ہوئی صورت حال کا الزام عاید کیا ہے جبکہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نےمصر کی ثالثی کے نتیجے میں 6 ماہ قبل اسرائیل کے ساتھ طے پائے جنگ بندی معاہدے کے خاتمہ کا اعلان کردیا ہے.
مصر کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”غزہ کی پٹی کی قانونی حیثیت کی یہ تعریف کی جاتی ہے کہ یہ ایک ایسا فلسطینی علاقہ ہے جو ابھی تک اسرائیل کے قبضے میں ہے”.
بیان میں کہا گیا ہے کہ ”غزہ کی پٹی کے پانیوں اور فضائی حدود پر ابھی تک اسرائیل کا کنٹرول ہے اور اس نے علاقے کی زیادہ ترسرحدوں اور علاقے تک رسائی کو بھی اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے”.
”بین الاقوامی قوانین اور خاص طور پر چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت ایک قابض قوت کے طور پراسرائیل کو اپنے زیر قبضہ علاقے کے مکینوں کی بنیادی ضروریات ،بجلی،پانی،ایندھن ،خوراک اور ادویہ مہیا کرنے کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں”..