شنبه 10/می/2025

پانچ دن میں فتح حاصل کرنے کی دھمکی

جمعرات 18-دسمبر-2008

اسرائیل نے لبنانی شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے خلاف ایک بار پھر نئی جنگ کی تیاری شروع کی ہے- اسرائیل کے کثیر الاشاعتی انگریزی روزنامے’’یروشلم پوسٹ‘‘کے مطابق فوج نے حال ہی میں حزب اللہ کے خلاف جنگ کی تیاری کے لیے مشقیں مکمل کی ہیں-
 
ان مشقوں میں اپنے تجربات میں تمام تر توجہ حزب اللہ کو شکست دینے پر مرکوز رکھی گئی- اسرائیلی فوج میں شامل خصوصی کمانڈوز کی یونٹ’’گولانی‘‘ نے مشقوں میں خصوصی طورپر حصہ لیا- ایک اعلی سطح کی فوجی عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ2006 ء کی جنگ میں اسرائیل کے لیے ایک مشکل یہ تھی کہ حزب اللہ حکومت میں شامل نہیں تھی چنانچہ حملے  کرتے ہوئے حکومتی تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جاتا ، صرف حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا تھا، لیکن اب چونکہ حزب اللہ خود حکومت کا حصہ ہے اس لیے فوج کے پاس حکومتی تنصیبات پر حملے نہ کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا-
 
اب حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر حملہ صرف حزب اللہ کا حملہ نہیں بلکہ لبنان کا حملہ تصور ہو گا – فوجی افسر نے کہا کہ فوج نے اب اس انداز میں مشقیں کی ہیں،کہ حزب اللہ کے خلاف جنگ صرف تین سے چار روز میں مکمل کی جا سکتی ہے-
 
فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسرائیل پہلے مرحلے میں حزب اللہ کے اہم ٹھکانوں پر بمباری کر کے انہیں تباہ کرے گا- اس دوران شام یا کسی دوسرے ملک سے حزب اللہ کو ملنے والی امداد کے تمام ممکنہ راستوں کی بھی کڑی نگرانی کرے گاتاکہ حزب اللہ کو تنہا کر کے شکست دی جا سکے- ضرورت پڑنے پر بھاری ہتھیاروں کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے-

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے حکومت سے حزب اللہ کے خلاف جنگ میں لبنانی حکومت کا انفراسٹرکچر تباہ کرنے کی اجازت حاصل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے-

مختصر لنک:

کاپی