ڈاکٹر عمر عبدالرزاق نے بتایا کہ ان کے نام اسرائیلی فوج عدالت کی جانب جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر خود کو تیس ہزار شیکل جرمانے کی رقم کے ساتھ پولیس کے حوالے کریں کیونکہ ان کی مدت اسیری میں ابھی پانچ ماہ کا عرصہ باقی ہے-
عدالتی ثمن میں کہا گیا ہے کہ سابق فلسطینی وزیر کو عدالت کی جانب سے جتنی مدت قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس کی تکمیل سے قبل ہی انہیں رہا کیا گیا تھا، لہذا وہ اپنی اسیری کی مدت پوری کریں-واضح رہے کہ ڈاکٹر عمر عبدالرزاق کو قابض حکام نے چند ہفتے قبل چھبیس ماہ کی قید کے بعد رہا کیا تھا- سابق وزیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کے مطابق قید کی مدت پوری کی تاہم قابض حکام انہیں دوبارہ گرفتار کر نا چاہتے ہیں-
ان کی رہائی کے وقت انہیں یہ نہیں تبایا گیا کہ ان کی قید کی مدت باقی ہے اور نہ ہی ان پر کوئی جرمانہ عائد کیا گیا تھا- واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے ڈاکٹر عمر عبدالرزاق کو 13 دسمبر2005 ء کو گرفتار کر کے ایک سال کے بعد رہا کیا تھا، انہیں 29 جون 2006 ء کو حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے دیگر چالیس اراکین مجلس قانون ساز اور وزراء سمیت گرفتار کر لیا تھا-
