مشرق وسطی کے بارے میں گروپ چار کے خصوصی نمائندے ٹونی بلئیر نے بدھ کو غزہ کی پٹی کو دوبارہ امن عمل میں شامل کرنے کے بارے میں نئی حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے اور خبردار کیاہے کہ مسئلہ فلسطین کے مجوزہ دوریاستی حل کے لئے وقت ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے.
بلئیر نے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے اپنا ایک نیا فارمولہ پیش کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کو یا تو آئندہ انتخابات میں شکست سے دوچار کرکے اقتدار سے نکال باہر کیا جائے یا پھر وہ اسے سیاسی عمل میں شامل کیا جاسکتا ہے لیکن اس کے لئے اسے اسرائیل کے خلاف اپنے سخت موقف سے دستبردار ہونا ہوگا.
ٹونی بلئیر نے بدھ کوواشنگٹن میں خارجہ تعلقات کونسل کے زیراہتمام خارجہ پالیسی کے ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمیں غزہ کے بارے میں ایک نئی حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے.کیونکہ آپ غزہ کو الگ تھلگ کرکے امن معاہدہ نہیں کرسکتے”.