بھارت کے شہر ممبئی میں جمعہ کو تیسرے دن بھی تاج ہوٹل میں مسلح افراد اورسکیورٹی فورسزکے درمیان لڑائی جارہی ہے جبکہ نقاب پوش بھارتی کمانڈوزنے یہودی مرکزمیں کارروائی مکمل کر لی ہے جہاں سے پانچ یرغمالی یہودیوں کی لاشیں برآمدہوئی ہیں.انہیں حملہ آوروں نے ہلاک کیا تھا.
الٹرایہودیوں کے مرکز میں مسلح افراد کارروائی کے لئے نقاب پوش بھارتی کمانڈوزکو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے چھت پر اتارا گیا تھا.کمانڈوزکی کارروائی کے دوران فائرنگ اور بم دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں .انہوں نے ایک ایک کمرے کی تلاشی کے بعد پوری عمارت پراپنا کنٹرول قائم کیا ہے.
ممبئی میں بم دھماکوں ،فائرنگ کے واقعات اور سکیورٹی فورسزکی کارروائی میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 180 سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ ہوٹلوں کے کمرے سے مرنے والوں کی لاشیں برآمد ہورہی ہیں.بھارتی سکیورٹی فورسز نے جمعہ کو اوبرائے ہوٹل سے 93 یرغمالیوں کو نکال لیا ہے.
اوبرائے ہوٹل میں جن افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے ان میں امریکی،برطانوی اور جاپانی شہریوں سمیت متعدد غیر ملکی بھی شامل ہیں اورانہیں کاروں ،بسوں اور ایمبولینس گاڑیوں کے ذریعے دوسرے مقامات پر منتقْل کردیا گیا ہے.
حملہ آوروں نے بدھ کی رات ساڑھے نو بجے کے قریب ممبئی کے جنوبی علاقے میں چھتراپتی شیوا جی ریل روڈ اسٹیشن کو سب سے پہلے فائرنگ کا نشانہ بنایا اور پھر اگلے دوگھنٹے میں انہوں نے ایک یہودی مرکز،ایک ریستوران ،دوہوٹلوں،دوہسپتالوں اور ایک کیفے سمیت دس بارہ مقامات کو نشانہ بنایا .انہوں نے لوگوں پر اے کے 47 رائفلوں سے اندھا دھند فائرنگ کی اور پندرہ سے بیس دھماکے کئے.
بھارتی سکیورٹی فورسز کے اہلکارتاج ہوٹل میں جمعہ کو بھی حملہ آوروں کی تلاش کر رہے ہیں.آرمی کمانڈوز نے کہا ہے کہ تاج ہوٹل میں تین مسلح افراد کو ہلاک کردیا گیا ہے لیکن دو سے تین حملہ آور ابھی تک ہوٹل میں موجود ہیں .ان کے علاوہ پندرہ شہری بھی ہیں جنہوں نے یاتواپنے کمروں کو بند کررکھا ہے یا پھر انہیں یرغمال بنالیا گیا ہے.
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی ختم ہونے کو ہے.بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل تھمبوراج نے صحافیوں کو بتایا کہ ”ہم چند گھنٹے میں تمام کارروائی مکمل کرنے والے ہیں”. لیکن ان کے اس بیان کے صرف ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں تاج ہوٹل میں دوزور دار بم دھماکے ہوئے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں.جمعرات کی شب بھی بھارتی حکام نے اس بات پر اصرار کیا تھا کہ ہوٹل کو مسلح حملہ آوروں سے پاک کردیا گیا ہے.
بھارتی میڈیاکے مطابق حملہ آور بہت زیادہ منظم تھے اور وہ مکمل تیاری کے بعد اس کارروائی کے لئےآئے تھے .وہ زیادہ دیر تک لڑنے اوراپنی توانائی بحال رکھنے لئے اپنے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء بھی لائے تھے.دونوں بڑے لگژری ہوٹلوں تاج اور اوبرائے میں ان کا ہدف امریکی ،برطانوی اور یہودی بتائے گئے ہیں تاہم مرنے والوں میں زیادہ تربھارتی ہیں.
تاج ہوٹل کی مالک کمپنی کے سربراہ رتن ٹاٹا نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں کو ہوٹل کے نقشے کے بارے میں مکمل علم تھا اور وہ یہ بات جانتے تھے کہ ہوٹل کی کس منزل میں کیا واقع ہے.
بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے جمعرات کو ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے ”بیرونی قوتوں ”کو ممبئی میں حملوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے.ان کا اشارہ کسی پڑوسی ملک کی جانب تھا.دوسری جانب پاکستان کے وزیر دفاع چودھری احمد مختار نےواضح لفظوں میں کہا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی طرح دہشت گردی کی اس کارروائی میں ملوث نہیں ہے. ممبئی کے واقعات کی تحقیقات کے لئے امریکا کی ایک تحقیقاتی ٹیم بھی ممبئی پہنچ رہی ہے.
واضح رہے کہ گذشتہ روزدکن مجاہدین نامی ایک غیر معروف گروپ نے ممبئی کے جنوبی علاقے میں تاج محل ،اوبرائے ہوٹل اوردس دوسرے مقامات پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے. ایک حملہ آورنے بھارتی ٹیلی ویژن چینل سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق بھارت کے ایک اسلام پسند گروپ اور حیدرآباد دکن سے ہے اور وہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نارواسلوک کا خاتمہ چاہتے ہیں.