یہودی آباد کاروں کی اکثریت نے اسرائیل کی زیر تسلط گولان کی پہاڑیوں کو شام کے حوالے کرنے کی مخالفت کی ہے-
اسرائیل کے ایک تحقیقاتی ادارے کے تحت کیے گئے عوامی سروے میں 33 فیصد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ گولان میں موجود اپنے مکانات خالی نہیں کریں گے-58 فیصد نے کہا کہ اسرائیل شام سے ایسا کوئی معاہدہ نہ کرے جس میں گولان کا تمام علاقہ شام کو دے دیا جائے اور اسرائیل کے پاس کچھ بھی نہ رہے-
46 فیصد کا مطالبہ تھا کہ اسرائیلی حکومت کسی قیمت پر بھی گولان کا قبضہ نہ چھوڑے-61 فیصد کا خیال ہے گولان کی پہاڑیوں کے بارے میں کیا گیا کوئی بھی فیصلہ آئندہ انتخابات پر گہرے اثرات مرتب کرے گا –
سروے رپورٹ کے مطابق 77 فیصد نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کسی امن معاہدے کوخارج از امکان قرا ردیا، جبکہ 40 فیصد نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کی-