سه شنبه 13/می/2025

عراقی پارلیمنٹ نے امریکا سے سیکورٹی معاہدے کی توثیق کردی

جمعہ 28-نومبر-2008

عراقی پارلیمنٹ نے امریکا سے فوجی معاہدے کی توثیق کردی ہے، معاہدے کے تحت امریکا کی ڈیڑہ لاکھ فوج آئندہ تین برس تک عراق میں مزید قیام کرے گی، امریکی صدر نے معاہدے کی منظوری کو خوش آئند قراردیا ہے، دوسری جانب تشدد کے واقعات میں دو امریکی فوجی اور 13 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ 18 فدائی حملہ آور خواتین نے خود کو امریکی فوج کے حوالے کردیا، دیالا میں ایک اجتماعی قبر سے 23 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عراقی پارلیمنٹ نے 11 ماہ سے زیربحث عراق امریکا فوجی معاہدے کی منظوری دیدی ہے۔ 275 ارکان پارلیمنٹ میں سے 198 نے رائے شماری میں شرکت کی۔148 ممبران نے معاہدے کے حق میں ووٹ دیا۔ معاہدے کے تحت امریکا کی ڈیڑھ لاکھ فوج عراق میں 2011 کے آخر تک سیکیورٹی کیلئے قیام کریگی۔ امریکی صدر بش نے معاہدے کی توثیق کو خوش آئند اقدام قرار دیتے ہوئے منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی ووٹنگ عراق میں جمہوریت کی مضبوطی کی جانب پیش قدمی ہے۔ دوسری جانب عراق کی حکومت نے ملک میں امریکی فوج کے قیام کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اگلے سال 30 جولائی کو ریفرنڈم کروانے کا اعلان کیا ہے۔ مزید برآں تشدد کے مختلف واقعات اور بم دھماکوں میں 13 افراد ہلاک ہو گئے۔ عراق کے صوبے دیالا میں اجتماعی قبر سے 23 نعشیں برآمد کی گئی ہیں۔ امریکی فوج کے مطابق لاشیں 1 سال پرانی ہیں۔

دریں اثناء شمالی عراق میں 18 خود کش حملہ آور خواتین نے اپنے آپ کو امریکی فوج کے حوالے کر دیا۔ ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے مطابق ان خواتین نے مقامی مذہبی رہنما اور گھر والوں کے سمجھانے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ موصل میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دو امریکی فوجیوں ہلاک کردیا۔ دونوں امریکی فوجی گشت پر مامور تھے کہ مسلح افراد نے گھات لگاکر ان پر فائرنگ کی جس سے دونوں اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

مختصر لنک:

کاپی