عدلیہ کے بیان کے مطابق اعلی اشطاری کو پیر کی صبح پھانسی دی گئی -بیان میں کہا گیا کہ اشطاری کو تین سال تک اسرائیل کی بیرونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کیساتھ کام کرنے کے بعد 2006 میں گرفتار کیا گیا تھا-
ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ مہینوں میں کشیدگی میں کافی اضافہ ہوا ہے جس کے مد نظر اس امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ سفارتی کوششیں تہران کے نیوکلئیر کام پر تنازعہ کی یکسوئی میں ناکام ہو جائیں تو اسلامی جمہوریہ پرفوجی حملہ ہو سکتا ہے-
اسرائیل نے جو سمجھا جاتا ہے کہ مشرق وسطی میں نیو کلئیر اسلحہ سے لیس واحد ملک ہے ایران ہر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار تیار کر رہا ہے ، تاہم ایران نے یہ کہتے ہوئے تردید کی ہے کہ اس کے مقاصد غیر فوجی ہیں-
بیان میں کہا گیا ہے کہ علی اشطاری ایک ایرانی ہے جس نے صہیونی مملکت اسرائیل کیلئے جاسوسی کی اسے پیر کے روز پھانسی دے دی گئی- اطلاعات کے مطابق اشطاری ایرانی حکومت کو مواصلاتی آلات فراہم کرنے والی ایک کمپنی کا منیجر تھا جس کی عمر 43 سال تھی –