شنبه 10/می/2025

فلسطین،اسرائیل تنازع حل نہیں ہو رہا: یوسی بیل

جمعہ 21-نومبر-2008

سابق اسرائیلی وزیر اور رکن پارلیمنٹ یوسی بیلن نے کہا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی قیادت کی حماقتوں کے باعث فلسطین اسرائیل تنازع التوا کا شکار ہے-

ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس امریکہ میں ہونے والی اناپولس کانفرنس میں ہونے والے فیصلے بے سود ثابت ہو ئے ہیں- انہوں نے کہا کہ ماضی میں جنیوا یادداشت کی روشنی میں فلسطینی اور اسرائیلی قیادت ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب آ گئی تھی اور فریقین کے بند کمرہ اجلاس میں بشمول القدس اور یہودی انخلاء سے متعلق کئی دیرینہ تنازعات حل ہونے کے قریب تھے-

انہوں نے کہا کہ2001 ء میں ایہودباراک کے دور حکومت میں ہونے والے مذاکرات میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کا معاملہ نہایت پیچید ہ رہا، جس میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہو سکی- انہوں نے کہا کہ ماضی میں بہت آگے جا چکی تھی جبکہ موجودہ حکومت نے بات چیت کو آگے بڑھانے کے بجائے اسے مزید الجھائے رکھا-

یوسی بیلن نے کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ زیپی لیونی کو تشکیل حکومت کی ذمہ داری سونپے جانے کے بعد اس وجہ سے ان کے ساتھ چلنا مناسب سمجھا کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل اور پارلیمان سے باہر کے امور چلانے میں ناکام ہو گئی تھیں-

انہوں نے اسرائیلی ارباب اختیار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی موجودہ  قیادت کے قول و فعل میں تضاد ہے، یہ اپنے ہی فیصلوں پر عمل در آمد سے گریزاں ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی بھی ٹال مٹول کی سیاست کا شکار ہے اور سنجیدگی سے مسئلے کے حل کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہی-

مختصر لنک:

کاپی