ایشیائی میئرز اور صوبائی حکام کاپہلا اعلی سطحی اجلاس ایران کی میزنانی میں تہران میں شروع ہو گیا ہے، ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اجلاس کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ایشیائی میئرز اور صوبائی حکام سے مطالبہ کیا ہے وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی کے خاتمے لیے متحد ہو جائیں اور فلسطینی عوام کو صحفہ ہستی سے مٹانے کی اسرائیلی سازشوں کو ناکام بنا دیں-
انہوں نے کہا کہ اہل غزہ کی نظریں اس وقت عالم اسلام پر لگی ہوئی ہیں اور انہیں امت مسلمہ کی طرف سے شدید یکجہتی کی ضرورت ہے- اسرائیل نے تمام بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرتے ہوئے اہل غزہ کو اجتماعی سزادے رکھی ہے جبکہ عالم اسلام کی جانب سے ان کے غم دور کرنے اور دکھ بانٹنے کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی –
انہوں نے کہا کہ اہل غزہ کی نظریں اس وقت عالم اسلام پر لگی ہوئی ہیں اور انہیں امت مسلمہ کی طرف سے شدید یکجہتی کی ضرورت ہے- اسرائیل نے تمام بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرتے ہوئے اہل غزہ کو اجتماعی سزادے رکھی ہے جبکہ عالم اسلام کی جانب سے ان کے غم دور کرنے اور دکھ بانٹنے کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی –
احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ غزہ ایک ایسا شہر ہے جہاں نہ خوراک ہے اور پینے کےپانی دستیاب ہے، مریضوں کے لیے ادویات ہیں اور نہ ہی بجلی ہے، ایسے میں ڈیڑھ ملین لوگوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے- مفلوک الحال بچوں ، بے سہارا مائوں اور بیٹیوں کی نظریں مسلمانوں کی جانب مرکوز ہیں- لہذا آئیں اور مل کر اہل غزہ کے غم بانٹنے کی کوشش کریں-