شنبه 10/می/2025

اسرائیلی فوجی افسران وزراء پر برس پڑے

منگل 18-نومبر-2008

اسرائیل کے ایک اعلی سطح کے فوجی افسر نے صہیونی وزراء کی اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے خلاف غیر ضروری بیان بازی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزراء کے بیانات اسرائیل پر حماس کے حملوں کا سبب بن رہے ہیں-

کثیر الاشاعتی عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جنرل اسٹاف کمیٹی میں شامل فوجی افسران کا کہنا ہے انتہا پسند وزراء کی جانب سے حماس کا تختہ الٹنے اور اس پرحملوں کے مطالبات یہودی آبادیوں پر مجاہدین کے راکٹ حملوں کا سبب بن رہے ہیں، وزراء یہودی آباکاروں کو پر امن دیکھنا چاہتے ہیں تو اپنی زبانوں کو لگام دیں اور حماس کے خلاف غیر ضروری بیان بازی سے گریز کریں-

انہوں نے حائیم رامون، ایلی یشائی اور راوی ایٹان کے ان بیانات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے کہا تھاکہ’’ فوج غرہ کی پٹی پر دوبارہ قبضہ کر لے اور حماس کی تمام اعلی قیادت کو قتل کردے‘‘- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی اعلی سطحی کمانڈ غزہ پرفیصلہ کن حملے سے گریزاں ہے ،فوج کو اس طرح کی کسی بھی کارروائی سے متعلق شدید تحفظات ہیں، لیکن بعض وزراء کی جانب سے فوج پر حماس کے خلاف کارروائی کے لیے مسلسل دبائو ڈالا جا رہا ہے-
 
اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے دھمکی دی تھی کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والے فلسطینیوں کا تعاقب کریں گے – دوسری جانب اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک اور اسرائیلی آرمی چیف گابی اشکنازی نے غزہ پر حملے کو اسرائیل کے لیے خطرناک قرا دیا ہے، جبکہ بہت سے سیاسی اور فوجی عہدیدار بھی غزہ پر قابض فوج کی کسی بڑی جارحیت کی شدید مخالفت کر رہے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی