شنبه 10/می/2025

اولمرٹ کا عرب شہریوں کے خلاف امیتازی سلوک روا رکھنے کا اعتراف

جمعرات 13-نومبر-2008

اسرائیل کےعبوری وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے سرکاری ملازمتوں میں عرب اسرائیلوں کے خلاف نسلی امتیاز کی شکایات کی تفتیش کے لئے بنائے گئےایک پارلیمانی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

کمیشن کے سربراہ اور اسرائیلی پارلیمان کےعرب رکن احمد تبی نے بتایا کہ ایہود اولمرٹ نے کمیشن کے سامنے اعتراف کیا کہ قیام اسرائیل کے وقت سے یہاں رہنے والے عرب شہریوں نے "ناقابل برداشت” نسلی امتیاز کا سامنہ کیا ہے۔ ایہود اولمرٹ کے اس بیان کی کسی آزاد ذریعے سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

مسٹر تبی نے کہا کہ عرب اسرائیلی شہری کل آبادی کا بیس فیصد ہیں جنکہ سول سروس میں ان کے لئے صرف پانچ فیصد کوٹہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے نو سو ملازمین میں ایک بھی عرب اسرائیلی شہری نہیں ہے۔ تبی نے مطالبہ کیا کہ نسلی امتیاز کی پالیسی کا خاتمہ ہونا چاہیئے۔

قیام اسرائیل کے وقت اپنے گھروں کو نہ چھوڑنے والے عربوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے بڑھ کر اب 1.3 میلین ہو گئی ہے۔ سنہ دو ہزار چھے میں اسرائیلی سپریم کورٹ نے عرب شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی مذمت کی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی