غزۃ کی رہائشی ایک فلسطینی خاتون کے ہاں بیک وقت پانچ بچوں کی ولادت سے خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خاتون کے بارے میں ڈاکٹروں کی رائے تھی کہ وہ بانجھ پن کے مرض میں مبتلا تھیں۔ خوش قسمت خاندان نےاعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنے نومولود بچوں کے نام اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے قائدین کے ناموں سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ کے البریج کیمپ کے رہائشی عید کے ہاں چار سال سے کوئی اولاد نہ تھی۔ ڈاکٹروں سے مشورے پرانہیں بتایا گیا کہ ان کی اہلیہ بانجھ پن کے مرض میں مبتلا ہیں، ان کے ہاں اولاد کسی طبی معجزے سے کم نہیں ہو گی۔ گزشتہ دنوں خوش قسمت فلسطینی جوڑے کے ہاں تین لڑکوں اور دو لڑکیوں کی پیدائش ہوئی۔
نومولود لڑکوں کے نام اسماعیل ھنیہ، خالد مشعل اورمحمود الزہار رکھے گئے ہیں جبکہ لڑکیوں کو مریم فرحات (ممبر فلسطینی مجلس قانون ساز اور تین شہداء کی والدہ) اور فاطمہ نجار (القسام بریگٰیڈ کی شہید خاتون رکن ) سے موسوم کیا گیا ہے- زچہ اور بچے خریت سے ہیں۔
بچوں کے والد پچیس سالہ عید نے بتایا کہ اس کی اہلیہ بانجھ پن کے مرض میں مبتلا تھیں اور ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے وہ ماں نہیں بن سکتیں۔ عید نے اپنی اہلیہ کے علاج کے لیے بڑی تگ و دو کی۔غزہ میں علاج کے ساتھ عید اولاد کی نعمت کی خواہش میں اپنی اہلیہ کو بیرون ملک بھی علاج کے لئے لیکر گئے، جس پر بیس ہزار ڈالرخرچ ہوئے-
عید کا کہنا ہے ہم نے اپنے بچوں کے نام حماس کی قیادت کے ناموں سے موسوم کر کے اللہ کی نعمت کا شکر ادا کرنے کی کوشش کی ہے- دوسری جانب فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے عید کو بچوں کی پیدائش پر انہیں مبارک باد دیتے ہوئے بچوں کی صحت اور سلامتی کی دعا کی ہے-