اردن کی حزب اختلاف اسلامی محاذعمل ،اسلامک ایکشن فرنٹ نے کہا ہے کہ اس نے بحیرہ اسود کی بندر گاہ عقبہ کے ذریعے اسرائیلی محاصرہ توڑ کر غزہ کی پٹی جانے کا پروگرام بنایا ہے.
پارٹی کے ترجمان راحیل غریبہ نے جمعرات کو فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم اس وقت اسرائیل کے غیر منصفانہ اورغیرانسانی محاصرے کو توڑ کر فلسطینی علاقے میں جانے کی تیاری کررہے ہیں اورغزہ میں اپنے بھائیوں کے لئے امداد اکٹھی کررہے ہیں ”.
راحیل غریبہ نے غزہ جانے کی کوئی تاریخ نہیں دی تاہم انہں نے کہا ہے کہ وہ سمندری راستے سے عقبہ کی بندرگاہ کے ذریعے جائیں گے.،ان کی جماعت اردن میں اخوان المسلمون کا سیاسی بازو ہے اور اس کی اردنی پارلیمنٹ کے 110 ارکان پر مشتمل ایوان زیریں میں چھت نشستیں ہیں .
انہوں نے کہا کہ” اس مہم میں سیاست دان،یونینسٹ اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی شمولیت متوقع ہے اور اس کا مقصٓد دنیا کی توجہ غزہ کے بحران کی جانب مبذول کرانا ہے”.
اسرائیل کی جانب سے گذشتہ دوسال سے غزہ کے محاصرے کے بعد دنیا بھر سے انسانی حقوق کارکن دومرتبہ کشتیوں کے ذریعے سفر کرکے غزہ پہنچ چکے ہیں اور جمعہ کے روزایک تیسرے گروپ کی بھی غزہ آمد متوقع ہے.
برطانیہ ،اٹلی ،سوئیٹزرلینڈ اورآئیرلینڈ سے تعلق رکھنے والے دس سے زیادہ سیاستدانوں نے بحیرہ متوسطہ پر واقع جزیرے قبرص سے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف پابندیوں پر احتجاج کے لئے غزہ پہنچنے کا منصوبہ بنایا ہے.
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر گذشتہ سال اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے کنٹرول کے بعد پورے علاقے کی فوجی ناکہ بندی کر کے سخت پابندیاں عاید کر دی تھیں جس کی وجہ سے علاقے کی پندرہ لاکھ سے زیادہ آبادی شدید مشکلات کا شکار ہے.