پنج شنبه 01/می/2025

تہران میں ریکارڈ ساز میڈیا نمائش

جمعرات 6-نومبر-2008

یران کے دارالحکومت تہران میں تاریخی میڈیا نمائش گزشتہ جمعرات کو ختم ہوگئی جودس دن تک جاری رہی- اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی نمائش میں شرکت بہت فعال تھی-

جس میں مسجد اقصی کی تصاویر اور میڈیا کے تجربات بالخصوص انٹرنیٹ پر سیاسی،ثقافتی اور اخباری ویب سائٹوں کے کام کو نمایاں کیاگیا- حماس کے سٹال پر مرکزاطلاعات فلسطین کی ویب سائٹ سمیت مختلف فلسطینی سائٹوں کی نمائش کی گئی- مرکزاطلاعات فلسطین کی ویب سائٹ آٹھ مختلف بین الااقوامی زبانوں اردو، عربی، انگلش، فارسی، روسی، فرانسیسی، ترکی اور مالاوی میں فلسطین کے متعلق خبریں،علاقے میں سیاسی پیش رفت اور حالات کا جائزہ پیش کرتی ہے-حماس کے سٹال پر عسکری ونگ قسام برگیڈ،اقصی سٹلائٹ نیٹ ورک اور صابرون سائٹس کی بھی نمائش کی گئی-

حماس نے اپنے سٹال میں کانفرنس ہال بھی قائم کررکھا تھا جس میں مسئلہ فلسطین کے متعلق مختلف موضوعات پر کانفرنسوں کا انعقاد کیاگیا ان کانفرنسز میں تہران میں حماس کے نمائندہ ڈاکٹر ابواسامہ اور سیاسی تجزیہ نگاروں اور ماہرین نے شرکت کی،کانفرنسز میں مختلف مذاکرات کا اہتمام کیاگیا- مزاحمت میں میڈیا کا کردار،مسجداقصی کی حفاظت میں میڈیا کا کردار،حماس تحریک،رکاوٹیں اور مواقع،زمینوں کی فروخت،حقیقت یادعوی، غزہ کی ناکہ بندی اور امت مسلمہ کی ذمہ دارریاں جسے موضوعات پرمذاکرے کرائے گئے-
مسجداقصی کے حوالے سے کتابچے تقسیم کیے گئے جس میں یہودیوں کے دعووں کا جواب دیا گیا تھا-

مسجداقصی کے مختصر تعارف پر مشتمل تین ہزار اسٹکر،مقبوضہ بیت المقدس اور مسئلہ فلسطین کی ڈاکومنٹری فلموں پر مشتمل سی ڈیز بھی تقسیم کی گئیں- سٹال میں فلسطینی وزارت اوقاف کے لئے ایک حصہ مخصوص کیا گیاتھا- جس میں کمپیوٹر اور نیٹ کی سہولت مہیا تھی-زائرین قدس کمیٹی کی ویب سائٹ کا وزٹ کرتے اور بیت المقدس کی حمایت کے لئے عالمی مہم میں حصہ لیتے-
 
تہران میں حماس کے نمائندے ڈاکٹر ابواسامہ عبدالمصطفی،وزیرثقافت اور ان کے معاونین، جماعت اسلامی پاکستان لاہور کے ذمہ دار ڈاکٹر صدیقی، شہداء فاؤنڈیشن کے ثقافتی ذمہ دار ڈاکٹر خامہ بار،ایرانی خبررساں ایجنسیوں کے ڈائریکٹرز اور ایرانی حکومتی اہلکاروں نے حماس کے اسٹال کا وزٹ کیا-

قابل ذکربات یہ ہے کہ تہران میں تاریخی میڈیا نمائش لگاتار دوسرے سال منعقد کی جارہی ہے- کانفرنس کے دوران حماس کے سٹال میں ’’ریکارڈ ساز انتفاضہ‘‘، تنظیم کی افتتاحی تقریب کا بھی انتظام کیاگیا جس میں لوگوں نے بڑے جوش وخروش سے شرکت کی- اس موقع پر ڈاکٹر ابواسامہ عبدالمصطفی نے اپنے خطاب میں اسرائیلی سازشوں کے خلاف میڈیا کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا- انہوں نے متنبہ کیا کہ عالمی میڈیا پر صہیونیوں کا قبضہ ہے جو حقائق کو مسخ کرکے پیش کرتا ہے-

سٹلائٹ چینل المنار کے دفتر کے ڈائریکٹر ڈاکٹرحسن زعتر نے کہا کہ میڈیا کی جنگ روایتی جنگ کا تتمہ ہے- ایرانی، فلسطینی اور لبنانی نوجوانوں نے میڈیا کے میدان میں خندق کھودی ہے جس کے ذریعے وہ اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کی اہلیت رکھتے ہیں-

ریکارڈ ساز انتفاضہ کے تاسیسی میں تنظیم کے قیام کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اس تنظیم کے قیام کا مقصد مسئلہ فلسطین کے حوالے سے سرگرم فورمز کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا اور یہودی ریاست کے خلاف تاریخ ساز مزاحمتی برگیڈ تشکیل دینا ہے بیان میں تنظیم کے تاسیسی موقع پر حماس کے تعاون کا شکریہ بھی ادا کیاگیا-

مختصر لنک:

کاپی