اردن نے اسرائیلی حکومت کو یہودی سیاحوں کے خلاف سرکاری طور پر شکایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سیاح اردن کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں- وہ سیاحتی مقامات پر ٹکٹ نہیں لیتے اور چوری چھپے آثار قدیمہ کے مقامات میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں-
اردن کے اخبار ’’الغد‘‘ کے مطابق اسرائیلی سیاح سب سے زیادہ مشکلات پیدا کرتا ہے- بعض سیاحوں کا نام
بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے-
واضح رہے کہ یہودی زائرین اردن میں وادی موسی اور بتراء شہر کی سیاحت بڑے ذوق و شوق سے کرتے ہیں- ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان مقامات کی زیارت کی جائے- یہودی مذہبی پیشواؤں کا دعوی ہے کہ ان مقامات پر یہودیوں کا حق ہے-