اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ شام سے براہ راست امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لی گئی گولان کی پہاڑیاں شام کو واپس دینے پر رضامند ہوگئے ہیں-
اولمرٹ کے قریبی ذرائع کے مطابق وزارت عظمی کی مدت ختم ہونے سے قبل وہ شام کے ساتھ کیے گئے اس وعدے کو ایفاء کرنا چاہتے ہیں جس میں انہوں نے شام سے کہا تھا کہ وہ گولان کی پہاڑیاں اسے واپس کردیں گے اور اسرائیل اپنی فوج کو 1967ء کی حدود تک واپس لے آئے گا-
ذرائع کے مطابق اولمرٹ نے مذاکرات میں پیش قدمی کی تیاری سیکورٹی اداروں کی جانب سے دیئے گئے جائزوں کے تناظر میں کی ہے- سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو حزب اللہ سے نمٹنے کے لیے شام کو اپنے ساتھ ملانا اور حزب اللہ کی حمایت سے دستکش کرنا ضروری ہے-