جمعه 09/می/2025

اسرائیل شام کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کی تجدید کا خواہاں

جمعہ 31-اکتوبر-2008

اسرائیل کے نگران وزیراعظم ایہود اولمرٹ شام کے ساتھ چند ہفتے قبل تعطل کا شکار ہوجانے والے بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں.واضح رہے کہ ایہود اولمرٹ فروری 2009ء میں اسرائیل میں وسط مدتی انتخابات کے بعدنئی حکومت کے قیام تک نگران وزیر اعظم کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے.

جمعہ کو ان کے ترجمان مارک ریگیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اس عرصہ کے دوران کسی سفارتی خلاء سے بچنا چاہتے ہیں.ترجمان نے کہا کہ ”وزیر اعظم شام کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری رکھنے کی اہمیت میں یقین رکھتے ہیں”.

ایہوداولمرٹ کے دفتر کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزاعظم نے یورپی حکام کے ذریعے شام کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ وہ تر کی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں کیونکہ ان مذاکرات کے دوران شام نے مثبت اشارے دئیے تھے.

اسرائیل اور شام کے درمیان براہ راست بات چیت سن 2000ء میں گولان کی پہاڑیوں کے مسئلہ پراختلافات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگئی تھی.اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں پر 1967 ء کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا اور اب شام اس کے ساتھ کسی امن معاہدے کے بدلے میں ان کی واپسی کا مطالبہ کررہا ہے.

بیشتر تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات کے نتیجے میں انتظامیہ میں آنے والی تبدیلی کے پیش نظرامریکا اوراس کے اتحادی اسرائیل کے شام کے ساتھ تعلقات نیا رخ اختیارکرسکتے ہیں.

مختصر لنک:

کاپی