سه شنبه 13/می/2025

بلوچستان زلزلے میں دو سو سے زائد جاں بحق ، سینکڑوں زخمی و بے گھر

بدھ 29-اکتوبر-2008

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے بیشتر شمالی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر چھ اعشاریہ دو بتائی گئی ہے جبکہ اس کا مرکز کوئٹہ شہر سے ستر کلومیٹر دور شمال مشرق میں بتایا گیا ہے۔

پاکستان کے نجی ٹی وی چینلز کے مطابق زلزے میں صرف ایک گاؤں میں کم سے کم اسّی لوگ ہلاک ہو گئے ہیں اور جاں بحق ہونے کی کل تعدا دو سے تجاوز کرچکی ہے۔ تاریخی اور صحت افزا مقام زیارت کے تین دیہاتوں میں بڑی تعداد میں مکانات منہدم ہوئے ہیں۔ علاقے متعدد گھر مٹی کے بنے ہوئے تھے اور کمزور تھے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ایک کے ترجمان کے مطابق زیارت کے دو دیہات ورچوم میں امداد کے لیے طبی سامان اور عملے کے ساتھ دو ہیلی کاپٹر روانہ کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیارت اور پشین میں فرنٹیر کانسٹیبلری کے دستوں کو زلزلے سے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے مختلف علاقوں میں روانہ کیا گیا ہے۔

زیارت شہر سے تعلق رکھنے والے سابق رکن صوبائی اسمبلی عبدالرحیم زیارتوال نے میڈیا کو بتایا ہے کہ زیارت کے دیہات کواس، ورچوم اور کانڑ میں بڑی تعداد میں مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ "کواس” میں ان کے اپنے ذاتی مکان کی دیواریں بھی گر گئی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں پہاڑی تودے گرے ہیں جن سے زیادہ جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مکانات کے ملبے کے نیچے لوگ ہیں جنھیں باہر نکالنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ادھر پشین کے علاقے خانوزئی کے قریب خوشاب سے ایک خاتون سمیت تین افراد کے ہلاک اور آٹھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ زیارت شہر میں یہ اعلانات بھی کیے گئے ہیں کہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت متاثرہ دیہاتوں میں پہنچ جائیں۔

کوئٹہ میں چالیس منٹ کے وقفے سے زلزلے کے دو جھٹکے کیے گئے۔ پہلا زلزلہ ساڑھے چار بجے آیا ہے لیکن اس کی شدت زیادہ نہیں تھی جبکہ سوا پانچ بجے دوسرا زلزلہ آیا جس کی شدت ریکٹر سکیل پر چھ اعشاریہ دو بتائی گئی ہے۔ زلزلے کا مرکز کوئٹہ شہر سے ستر کلومیٹر دور شمال مشرق میں بتایا گیا ہے۔

زلزلے کے پہلے جھٹکے کے بعد لوگ خوف کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے۔ ابھی تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ اس کے بعد زلزلے کے شدید جھٹکے آئے ہیں جس کے ساتھ کوئٹہ شہر میں بجلی کی ترسیل معطل ہوگئی۔ اس دوران شہر میں ہوائی فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

شمالی بلوچستان کے دیگر علاقے جیسے قلعہ عبداللہ، لورالائی اور ژوب میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

یاد رہے مئی سن انیس سو پینتیس میں کوئٹہ میں تباہ کن زلزلوں سے کوئٹہ شہر میں بھاری نقصان ہوا تھا۔ جس میں بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہو گئے تھے اورعمارتیں زمین بوس ہو گئی تھیں۔ کوئٹہ شدید زلزلوں کے زون میں پایا جاتا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی