اسرئیلی فوج کے ایک سنئیر عہدے دار نے اتوار کے روز شام پر الزام لگایا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لبنانی تنظیم حزب اللہ کو مسلح کر رہا ہے.
ایک سنئیر اسرائیلی عہدے دار کے مطابق اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ آموس یادلن نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں وزراء کو بتایا کہ ”شام حزب اللہ کے لئےہتھیاروں کا اسلحہ خانہ بن چکا ہے”.
انہوں نے الزام عاید کیا کہ ”حزب اللہ جیسےچاہتی ہے اس نے شام میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں.شام نے اس پر ہرطرح کی پابندیاں ختم کررکھی ہیں اور اپنے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے اس نے حزب اللہ کو قریباًاپنے تمام سٹریٹجک مقامات تک رسائی کی اجازت دے رکھی ہے”.
اسرائیل متعدد مرتبہ شام پریہ الزام لگاچکا ہے کہ وہ حزب اللہ کو ہتھیارمہیا کررہا ہے اورسلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لبنان میں ایرانی ہتھیار لے جانے کی اجازت دے رہا ہے.واضح رہے کہ اس قرارداد کے ذریعے حزب اللہ اوراسرائیل کے درمیان 2006ء میں 34روزہ جنگ کاخاتمہ ہواتھا.
اسرائیل مئی میں شام کے ساتھ ترکی کی ثالثی میں بالواسطہ بات چیت کے آغازکے بعد سے شام پر حزب اللہ کی حمایت کرنے کا کھلے عام الزام لگانے سے گریز کرتارہا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ ایک سنئیر اسرائیلی عہدے دار نے شام پر اس طرح کا الزام لگایاہے.