زپی لیونی نے اسر ائیلی صدر شمعون پیریز کو بتایا کہ انہوں نے مخلوط حکومت بنانے کی کوششیں ترک کردی ہیں اور اب ملک میں انتخابات ناگزیر ہیں لہٰذا ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔ لیونی نے مزید کہا کہ عوام اپنے رہنماؤں کا اب سے چیلنج کا سامنا ہے انتخابات کریں گے۔
کادیما پارٹی کی رہنما کے اس فیصلے کے بعد صدر شمعون پیریز کے پاس مشاورت کے لئے تین دن دستیاب ہیں تاہم نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اب یہ طے ہے کہ انتخابات آئندہ سال کے اآغاز میں ہونگے۔ اسرائیلی ریڈیو کے مطابق زپی لیونی نے ممکنہ اتحادی جماعتوں کو حکومت میں شامل ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے اتوار تک کا وقت دیا تھا۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق تازہ انتخابات کر انے کا فیصلہ ایک اہم ممکنہ اتحادی جماعت کے بات چیت سے الگ ہوجانے کے بعد کیا گیا ہے۔ نامہ نگاروں کے مطابق عام انتخابات میں لیونی کو سابق وز یراعظم بنیامن نیتنیاہو کی لیکود پارٹی سے سخت مقابلے کا سامنا ہوگا۔ اسرائیل کا سیاسی منظر نامہ انتہائی پیچیدہ ہے اور وہاں مخلوط حکومت کی تشکیل کرنا کبھی آسان نہیں ہوتا حکومت بنانے میں کامیاب ہوجانے کی صورت میں وہ گولڈامیئر کے بعد ملک کی دوسری خاتون وزیر اعظم ہوں گی۔