اسرائیلی محکمہ خارجہ کی ذیلی ادارہ برائے دفاعی منصوبہ بندی کے چیئرمین عیران عتسیون نے تجویز دی ہے حکومت کو لبنان کے ساتھ طویل مدتی امن معاہدہ کر لینا چاہیے-
اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق عتسیون کا کہنا ہے شبعا فارمز،غجر کالونی کا تنازع حل کرنے کے ساتھ ساتھ لبنان کی جانب سے سرحد ی تنازع کے حل کے لیے حدود میں مناسب ترامیم کر کے لبنان کے ساتھ طویل مدتی امن معاہدہ کیا جا سکتا ہے-
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ شام کے ساتھ کسی امن معاہدے کے بغیر لبنان سے کیا گیا کوئی بھی معاہدہ کمزور ہو گا تاہم اسرائیل کو بیروت کے ساتھ جداگانہ طور پر کسی بھی سطح پر امن معاہدہ کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہیے-
اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق عتسیون کا کہنا ہے شبعا فارمز،غجر کالونی کا تنازع حل کرنے کے ساتھ ساتھ لبنان کی جانب سے سرحد ی تنازع کے حل کے لیے حدود میں مناسب ترامیم کر کے لبنان کے ساتھ طویل مدتی امن معاہدہ کیا جا سکتا ہے-
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ شام کے ساتھ کسی امن معاہدے کے بغیر لبنان سے کیا گیا کوئی بھی معاہدہ کمزور ہو گا تاہم اسرائیل کو بیروت کے ساتھ جداگانہ طور پر کسی بھی سطح پر امن معاہدہ کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہیے-