لبنان کے وزیراعظم فواد سینورا نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بین کی مون کے نام دوخط بھیجے ہیں جن میں اسرائیل پرالزام لگایا گیا ہے کہ وہ دھمکیوں کے ذریعے لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور کلسٹر بموں کی جگہوں کی نشاندہی کرنے والے نقشے دینے سے انکار کر رہا ہے۔
بیروت میں لبنانی وزیراعظم دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”پہلے خط میں اسرائیل کی دھمکیوں اورلبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے جبکہ دوسرا خط کلسٹر بموں سے متعلق ہے۔
بیان کے مطابق سینورا نے لکھا ہے کہ لبنان اسرائیلی قبضے اور اب اس کی دھمکیوں کاشکار ہے اور قراداد نمبر 1701 عمل درآمد کے ضمن اسرائیل کو اس کی ذمہ داریوں سے مستثنیٰ قرار نہیں دیتی۔
”اسرائیل مستقبل میں لبنان کے خلاف کوئی بھی جارحانہ اقدام کرتا ہے تو اس کا کوئی بھی جواز نہیں ہوگا”۔بیان میں مزید کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے جیٹ طیارے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد مرتبہ لبنان کی فضائی حدود میں پروازیں کر چکے ہیں۔اسی قرارداد کے ذریعے اسرائیل اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے درمیان 2006ء کی تباہ کن جنگ کا خاتمہ ہواتھا۔
اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزیاں بند کردے کیونکہ اس کے طیاروں کی پروازوں سے جنوبی لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستوں کی اعتباریت اور خطے میں استحکام لانے کے لئے مفاہمانہ کوششوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
فواد سینورا نے اپنے دوسرے خط میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کے کام میں عالمی برادری کی زیادہ حمایت کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل پر ان کلسٹر بموں کی جگہوں کی نشاندہی کرنے والے نقشے لبنان کوفراہم کرنے کے لئے دباٶ ڈالا جائے تاکہ یہ پتا چل سکے کہ اس نے 2006ء کی جنگ میں کہاں کہاں کلسٹر بم گرائے تھے۔
جنگ کے خاتمہ کے بعد سے ان کلسٹربموں سے اب تک کم سے کم چالیس لبنانی ہلاک ہوچکے ہیں۔اسرائیلی وزراء نے حال ہی میں یہ دھمکیاں بھی دے چکے ہیں کہ اگر کوئی نئی جنگ چھڑی تو لبنان کا سویلین انفراسٹرکچر تباہ کردیا جائے گا۔