جمعه 09/می/2025

’’عسقلان کی حلقہ بندی اور حماس کا خاتمہ ناممکن ہے‘‘

اتوار 19-اکتوبر-2008

اسرائیلی فوج کے ایک اعلی سطحی عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل عسقلان شہر کو مزاحمت کاروں کے راکٹوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے اور نہ ہی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کا قلع قمع کرنا اس کے بس میں ہے-

کثیر الاشاعتی عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں اعلی سطحی فوجی عہدیدار جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ناحل عوز اور سدیروٹ یہودی بستیوں کا دفاع ممکن ہے، لیکن عسقلان کو غزہ سے داغے گئے میزائلوں سے بچانا ناممکن ہے-
 
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حماس نے تیس کلو میٹر تک مار کرنے والے راکٹ حاصل کرلیے تو اس کا مطلب یہودی آبادیوں کی تباہی ہوگا- مزاحمت کاروں کی جانب سے راکٹ حملوں کا چیلنج اب بھی اپنی جگہ موجود ہے اور عسقلان کے ایک لاکھ بیس ہزار یہودی آبادکاروں کے سر پر لٹکتی ہوئی تلوار ہے-

مختصر لنک:

کاپی