بنیاد پرست یہودی جماعت شاس نے اسرائیلی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے مذاکرات میں وزیرخارجہ زیپی لیونی کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان کیا- شاس کے اعلی عہدیداران نے کہا ہے کہ زیپی لیونی کے لیے ہمارے ساتھ مذاکرات آسان نہیں ہوں گے-شاس کو زیپی لیونی کے وزیر دفاع ایہود باراک کی لیبر پارٹی سے معاہدہ کرنے پر اعتراض ہے-
اتحادی حکومت میں شامل ہونے کے لیے شاس نے شرط رکھی ہے کہ بیت المقدس کے حوالے سے فلسطینیوں سے مذاکرات نہ کئے جائیں اور مقبوضہ بیت المقدس کے کسی حصے سے بھی انخلاء نہ کیاجائے-
دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف بنیامین نتین یاہو بھی شاس کے روحانی پیشوا حافام عوفادیا یوسف پر حکومت میں شامل نہ ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں- ان کی خواہش ہے کہ زیپی لیونی حکومت کی تشکیل میں ناکام ہوجائیں اور مڈٹرم الیکشن منعقد کیے جائیں-
واضح رہے کہ وزیر اعظم ایہوداولمرٹ کے استعفی کے بعد اسرائیلی صدر نے وزیر خارجہ زیپی لیونی کو حکومت کی تشکیل کی دعوت دی ہے- زیپی لیونی اگر حکومت بنانے میں ناکام ہوجاتی ہیں تو اسرائیل میں مڈٹرم الیکشن کرائے جائیں گئے-