اردن میں صہیونی نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والی ایک تنظیم نے حکومت اور تاجر برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی نسل کشی کے اقدامات کے تناظر میں اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے-
اردن میں قائم تنظیم کے دفتر سے جاری ایک بیان کہا گیا ہے کہ مقامی مارکیٹ کی ضروریات اور برآمدات کے حوالے سے اسرائیلی مصنوعات کے لیے اردنی مارکیٹ کے لیے دروازے کھلے رکھے گئے ہیں جن کے منفی اثرات غزہ کی پٹی پر پڑ رہے ہیں- خاص طور سے اسرائیلی زرعی پیداوار کی اردنی مارکیٹ تک رسائی غزہ کی زرعی اجناس کے لیے خطرناک ہے-
بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپ کے بعض ممالک نے اسرائیلی زرعی اجناس کا بائیکاٹ کررکھا ہے جبکہ ہم نے اسرائیلی مصنوعات کو اپنی مارکیٹ میں لانے کے لیے اسرائیل کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے بلکہ ہم دوسرے عرب ممالک تک اسرائیلی مصنوعات پہنچانے کا کردار ادا کررہے ہیں-
یہ سارا کام حکومتی سرپرستی میں ہو رہا ہے جو اسرائیلی نسل پرستی میں تعاون کی ایک شکل ہے- تنظیم نے تاجروں، عوام اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی ہر قسم کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں-
اردن میں قائم تنظیم کے دفتر سے جاری ایک بیان کہا گیا ہے کہ مقامی مارکیٹ کی ضروریات اور برآمدات کے حوالے سے اسرائیلی مصنوعات کے لیے اردنی مارکیٹ کے لیے دروازے کھلے رکھے گئے ہیں جن کے منفی اثرات غزہ کی پٹی پر پڑ رہے ہیں- خاص طور سے اسرائیلی زرعی پیداوار کی اردنی مارکیٹ تک رسائی غزہ کی زرعی اجناس کے لیے خطرناک ہے-
بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپ کے بعض ممالک نے اسرائیلی زرعی اجناس کا بائیکاٹ کررکھا ہے جبکہ ہم نے اسرائیلی مصنوعات کو اپنی مارکیٹ میں لانے کے لیے اسرائیل کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے بلکہ ہم دوسرے عرب ممالک تک اسرائیلی مصنوعات پہنچانے کا کردار ادا کررہے ہیں-
یہ سارا کام حکومتی سرپرستی میں ہو رہا ہے جو اسرائیلی نسل پرستی میں تعاون کی ایک شکل ہے- تنظیم نے تاجروں، عوام اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی ہر قسم کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں-