یکشنبه 11/می/2025

شام اور لبنان کے درمیان سفارتی تعلقات کا آغاز

جمعرات 16-اکتوبر-2008

شام اور لبنان کے درمیان آزادی کے ساٹھ سال کے بعد پہلی مرتبہ دوطرفہ سفارتی تعلقات کا آغازہوگیا ہے اور اس سلسلہ میں دمشق میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ اعلامیے پر بدھ کے روز دستخط کر دئیے ہیں.

شامی صدر بشار الاسد نے منگل کو لبنان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے متعلق صدارتی فرمان جاری کیا تھا .

شام کے وزیرخارجہ ولید المعلم اور لبنان کے وزیرخارجہ فوزی صلوخ نے جس دستاویز پر دستخط کئے ہیں اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان آج 15 اکتوبر سےسفارتی تعلقات کا آغاز ہو گیا ہے.

دونوں ممالک کے درمیان 1940ء کے عشرے میں فرانسیسی استعمار سے آزادی کے بعد سے سفارتی تعلقات قائم نہیں تھے.

شامی صدر کے فرمان کے مطابق شام، لبنان کے دارالحکومت بیروت میں چانسلری کی سطح کا سفارتی دفتر کھولے گا، جسے سفارتخانے کا درجہ حاصل ہو گا۔

سفارتی تعلقات کے آغاز کے بعد دونوں ممالک سفیروں کے تقرر اور سفارتخانوں کے لئے دونوں دارالحکومتوں میں مناسب جگہ کی تلاش میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ شام اور لبنان کے تعلقات فروری 2005ء میں سابق لبنانی وزیراعظم رفیق حریری کے ایک بم حملے میں جاں بحق ہونے کے بعد کشیدہ ہو گئے تھے۔ لبنانی حکومت اس قتل کا ذمہ دار شام کو قراردیتی رہی ہے جبکہ شام اس الزام کی تردید کرتا چلا آ رہا ہے.

مختصر لنک:

کاپی