پنج شنبه 08/می/2025

قیدیوں سے سلوک کے حوالے سے اسرائیل بدترین ملک ہے: انسانی حقوق

منگل 14-اکتوبر-2008

انسانی حقوق کی تنظیم نے قیدیوں سے سلوک کے حوالے سے اسرائیل کو بدترین ملک قرار دیا ہے- انسانی حقوق کی تنظیم الضمیر کی ڈائریکٹر سحر فرنسیس نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران کے حالات کے جائزے کے بعد واضح کیا کہ اسرائیلی جیلوں میں قید تنہائی کاٹنے والے اسیران کا باقی اسیران سے صرف رابطہ ہی منقطع نہیں کیا گیا بلکہ تفریحی وقت میں بھی ان کو کوٹھریوں سے نکلنے کی اجازت نہیں اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ملاقات کی اجازت ہے- اسرائیلی حکام کا فلسطینی اسیران سے رویہ بدترین ہے-

سحر فرنسیس نے انسانی حقوق کی ڈاکٹروں کی تنظیم کے تعاون سے 19 ایسے قیدیوں کے حلاات کا جائزہ لیا جنہوں نے طویل قید تنہائی کاٹی- فرنسیس نے کہا کہ کال کوٹھری کی سزا اسیران کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا سنجیدہ موضوع ہے-
 
اسرائیلی جیل انتظامیہ مختلف حیلے بہانوں سے اسیران کو قید تنہائی کے سزائیں دیتی ہے- قید تنہائی دینے کے حوالے سے اسرائیل جیل میں ایک پولیس مین کو جیلر یا نائب جیلر کے اختیارات حاصل ہیں- ایک پولیس مین کسی بھی اسیر کو قید تنہائی دینے کا حق رکھتا ہے-

انسانی حقوق کی ڈاکٹروں کی تنظیم میں نفسیاتی امراض کی ماہر ڈاکٹر روحاما مرتون نے کہا ہے کہ ایسے اسیران جنہوں نے طویل قید تنہائی کاٹی ہے نفسیاتی اور جسمانی امراض کا شکار ہیں- وہ قید سے رہائی پانے کے بعد بھی معاشرے سے ہم آہنگ ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتے-

مختصر لنک:

کاپی