شام نے لبنان کے ساتھ سفارتی تعقات قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ شامی صدر بشر الا اسد نے اس سلسلے میں ایک صدارتی فرمان جاری کیا جس کے مطابق لبنان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے جائیں گے۔
سرکاری فرمان میں سفارتی تعلقات شروع کرنے کی کوئی حمتی تاریخ بیان نہیں کی گئی۔ فرمان کے مطابق شام، لبنان کے درارلحکومت میں چانسلری کی سطح کا سفارتی دفتر کھولے گا، جسے سفارتخانے کا درجہ حاصل ہو گا۔
توقع کی جارہی ہے کہ لبنان کے وزیر خارجہ فوزی صلوخ بدھ کے روز دمشق کا دورہ کریں گے تاکہ دونوں ممالک میں سفارتخانوں کے افتتاح کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا جا سکے۔ سفارتخانے کھولنے کے اعلان کے بعد دونوں ممالک سفیروں کا تقرر اور سفارتخانے کے لئے دونوں دارلحکومتوں میں مناسب جگہ کی تلاش میں مصروف ہیں۔
قطر میں ہونے والے اجتماع کے بعد لبنانی حکومت نے بیروت میں اپنے پہلے اجتماع (اکیس اگست) کو شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یاد رہے کہ فرانسیسی استعمار سے آزادی کے ساٹھ برس بعد پہلی بار دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شام اور لبنان کے تعلقات میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوئی کہ جب لبنان کے ہر دلعزیز وزیر اعظم رفیق حریری ایک بم حملے میں فروری دو ہزار پانچ میں جاں بحق ہوئے۔ لبنان کی حکومت، اس قتل کا ذمہ دار شام کو خیال کرتی رہی ہے