یکشنبه 11/می/2025

یورپ بحیرہ روم پارلیمانی اسمبلی سے غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کی اپیل

منگل 14-اکتوبر-2008

غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے یورپی مہم تنظیم نے یورپ بحیرہ روم پارلیمانی اسمبلی (EMPA)سے مطالبہ کیا ہے کہ اردن میں ہونے والے اپنے اجلاس کے دوران ، غزہ کی پٹی میں محاصرہ زدہ پندرہ لاکھ انسانوں کے بارے میں سنجیدگی سے غور و فکر کریں -برسلز میں قائم یورپ –بحیرہ روم پارلیمانی اسمبلی کے سربراہ ہانس گرٹ یوٹرنگ کے نام لکھے گئے اپنے خط میں غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے یورپی مہم نے کہاہے کہ ان اجلاسوں میں جو ممالک شرکت کررہے ہیں، انہیں چاہیے کہ اسرائیل پر سیاسی طور پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرے –

خط میں کہاگیاہے کہ یورپ بحیرہ روم پارلیمانی اسمبلی میں 49ممالک شامل ہیں اور ان ممالک نے غزہ کی پٹی میں ہونے والی صورت حال پر کوئی توجہ نہیں دی ہے جس کی وجہ سے درجنوں مریض جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ عالمی برادری اسے خاموشی سے دیکھ رہی ہے –

خط میں مزید توجہ دلائی گئی ہے کہ پارلیمانی اسمبلی نے اپنے اجلاس کے دوران غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرانے کے بارے میں کوئی نکتہ اپنے ایجنڈے میں شامل نہیں کیاہے- اس سے معلوم ہوتاہے کہ یہ ممالک دانستہ طور پر اسرائیل کے موقف کی تقویت کا باعث بن رہے ہیں –

خط میں اس امرپر بھی زور دیا گیاہے کہ رفح راہداری کو کھولا جائے کہ جو بحیرہ روم کے جنوب مشرق میں واقع ہے- انہوں نے کہاکہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کو نقل و حرکت کی اجازت دی جائے، انہوں نے بتایا کہ رفح راہداری بند ہونے کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں 250افراد جاں بحق ہوچکے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی