خط میں کہاگیاہے کہ یورپ بحیرہ روم پارلیمانی اسمبلی میں 49ممالک شامل ہیں اور ان ممالک نے غزہ کی پٹی میں ہونے والی صورت حال پر کوئی توجہ نہیں دی ہے جس کی وجہ سے درجنوں مریض جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ عالمی برادری اسے خاموشی سے دیکھ رہی ہے –
خط میں مزید توجہ دلائی گئی ہے کہ پارلیمانی اسمبلی نے اپنے اجلاس کے دوران غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرانے کے بارے میں کوئی نکتہ اپنے ایجنڈے میں شامل نہیں کیاہے- اس سے معلوم ہوتاہے کہ یہ ممالک دانستہ طور پر اسرائیل کے موقف کی تقویت کا باعث بن رہے ہیں –
خط میں اس امرپر بھی زور دیا گیاہے کہ رفح راہداری کو کھولا جائے کہ جو بحیرہ روم کے جنوب مشرق میں واقع ہے- انہوں نے کہاکہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کو نقل و حرکت کی اجازت دی جائے، انہوں نے بتایا کہ رفح راہداری بند ہونے کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں 250افراد جاں بحق ہوچکے ہیں-