اس مقصد کے لیے اسرائیل سے بھی منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔ الخلیل شہر میں فلسطینی پولیس کی تعیناتی کا مقصد امن و امان کے قیام کی آڑ میں اسلامی تحریک مزاحمت کی اسرائیل مخالف مزاحمتی کارروائیوں کا خاتمہ ہے۔ فلسطینی سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا فیصلہ حال ہی میں الخلیل سے اسلحہ کےمختلف ذخیروں کے انکشاف کے بعد کیا گہا ہے۔
الخلیل میں تعینات کی جانے والی فوج کو گزشتہ کئی ماہ اردن مییں امریکی کمانڈز عسکری تربیت فراہم کر چکے ہیں۔ دریں اثناء اسرائیلی اخبار ہاٹز نے اپنی رپورٹ میں الخلیل میں تعینات اسرائیلی فوج کے سر براہ کرنل سمیح صیفی کے حوالے سے کہا ہے کہ الخلیل شہر میں فلسطینی سکیورٹی کی تعیناتی کا مۡۡقصد شہر کو فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا نہیں بلکہ شہر میں قیام امن کے لیے فلسطینی پولیس سے مدد لینا ہے۔
فلسطینی سکیورٹی حکام کو محدود پیمانے پر آپریشن کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ الخلیل اور غرب اردن میں فلسطینی اسرائیلی سکیورٹی کی مشترکہ کارروائیوں کا مقصد علاقے میں حماس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا خاتمہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اردنی حکام نے اسرائیلی حکومت کی منظوری سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور ایمو نیشن بھی فلسطینی پولیس کے حوالے کیا، جس میں ایک ہزار کلاشنکوفیں اور اور ان کی ہزاروں گولیاں شامل ہیں۔