جمعه 09/می/2025

اسرائیلی فضائی حملوں کا مقصد لبنان کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی ہونا چاہئے

پیر 13-اکتوبر-2008

اسرائیلی فوج کی ہائی کمان کے شعبہ پلاننگ اور آپریشنز کے سابق سربراہ جنرل غیورا آئی لینڈ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ متوقع جھڑپوں کے بعد صہیونی فضائی حملوں کے ذریعے لبنان کا بینادی ڈھانچہ تباہ کیا جانا چاہئے۔

سابق فوجی جنرل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ لبنانی سمندر میں جا کر ناکہ بندی کر لیں اور اسرائیلی عوام حیفا شہر کی زیر زمین پناہ گاہوں میں دبکے رہیں۔

ملٹری انٹلیجنس کے ریٹائرڈ آفیسر غابی سیبونی نے تل ابیب یونیورسٹی کے قومی سلامتی سے متعلق ادارے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک مضمون میں کہا ہے کہ لبنان کی دوسری جنگ میں اختیار کی گئی پالیسی سے اسرائیل کے ڈیٹرنس میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد سے شام یا حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف ابتک کسی فوجی مہم جوئی کی جرات نہیں ہو سکی۔

انہوں نے اسرائیلی سیکیورٹی کے نئے نکتہ نظرکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب کو عالمی رائےعامہ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پوری قوت سے کچل کر رکھ دینا چاہئے۔ آج تک ہمیں حزب اللہ اور دمشق کی قیادت ڈراتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے نئے فوجی نظریئے کے تحت ہمیں خطرہ جنوب سے نہیں جبکہ اس بات ہمیں خطرہ غزہ کی پٹی، فلسطینی جماعتوں اور بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے ہے۔

مختصر لنک:

کاپی