یمن نے دہشت گردی کے ایک "سیل” کے خاتمے کا دعوی کیا ہے۔ یمنی صدر علی عبدا للہ الصالح نے انکشاف کیا تھا کہ اس سیل کے اسرائیلی جاسوسی اداروں سے رابطے ہیں۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صبا نے صدر عبد اللہ الصالح کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ ” ہم نے پانچ دن پہلے دہشت گردوں کے ایک سیل کا پتہ چلایا ہے، جسے ہم جلد ہی عدالت میں ٹرائیل کے لئے پیش کریں گے تا کہ گروپ کے اسرائیلی جاسوسی اداروں سے رابطوں کی چھان بین کی جا سکے۔ صدر صالح کے مطابق دہشت گردوں کا گروپ "اسلام” کے نام سے کام کر رہا تھا۔
صدر عبد اللہ صالح دارلحکومت صنعاء کے مشرقی شہر حضرموت میں المقالہ یونیورسٹی میں سیاستدانوں، فوجی اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں اور قبائلی رہنماؤں سے خطاب کر رہے تھے۔
یہ امر واضح نہیں کہ صدر صالح کیا گزشتہ ماہ پکڑے جانے والے "اسلامی جہاد” نامی گروپ کی بات کر رہے تھے یا حالیہ دنوں گرفتار کیا جانے والا گروپ اس سے الگ ہے۔ یمنی سیکیورٹی کے اہکاروں نے برطانوی خبر رساں ادارے رائیٹرز کو بتایا کہ انہیں ایسے شواہد ملے ہیں کہ جن سے دہشت گرد گروپ کے اسرائیلی جاسوسی اداروں سے رابطوں کا ثبوت ملا ہے۔ یمنی صدر نے گرفتار ہونے والے افراد کی تعداد سے بھی میڈیا کو آگاہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا مقدمے کی تفصیلات فیصلہ آنے کے بعد میڈیا کے سامنے پیش کر دی ہیں۔
یمن، القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کا آبائی مللک ہے اور امریکا میں گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں ہونے والے تباہی کے بعد سے دہشت گردی کے خاتمے لئے کوشاں ہے۔