شام کی حکومت نے سعودی عرب کے ملکیتی پان عرب روزنامہ الحیاة کی ملک میں تقسیم پر پابندی لگادی ہے.یہ بات جمعرات کو اخبار کے بیروت میں بیوروچیف زہیرقصئی بتی نے فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتائی.
انہوں نے بتایا کہ شام کی وزارت اطلاعات کے سنسرشپ حکام نے دمشق میں الحیاة کے بیوروسےگذشتہ پیر کو کہا تھا کہ اخبار کی ملک میں اگلے نوٹس تک تقسیم بند کردی جائے.لیکن شامی حکام نے اس فیصلے کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی.
روزنامہ الحیاة لندن سے شائع ہوتا ہے اور یہ بیروت،قاہرہ اور ریاض سمیت کئی دارالحکومتوں میں بھی بیک وقت چھپتا ہے.شام میں اس کی تقسیم ایک طویل عرصہ سے پیشگی سنسرشپ سے مشروط رہی ہے اور اس کے کئی شمارے مواد کی وجہ سے نیوزاسٹالزسے بھی اٹھا لئے گئے تھے.
شام اور سعودی عرب کے درمیان فروری 2005ء میں لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری کے بم دھماکے میں قتل کے بعد سے کشیدہ چلے آرہے ہیں.مرحوم رفیق حریری سعودی عرب کے قریبی اتحادی تھے اوراس بم دھماکے کا شام پر الزام عاید کیا جاتا رہا ہے .
شام میں الحیاة کی تقسیم پر پابندی کا فیصلہ دمشق میں گذشتہ ہفتے کاربم دھماکے میں سترہ افرادکی ہلاکت کے بعد کیا گیا ہے.یہ گذشتہ دوعشروں شام میں تباہ کن بم دھماکا تھا.شام کے سرکاری میڈیا متعدد مرتبہ یہ شکایت کرچکا ہے کہ سعودی حکام نے زیادہ شدید الفاظ میں بم دھماکے کی مذمت نہیں کی.