ایرانی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے کے اجلاس میں سعودی عرب کے وفد کے سربراہ امیر ترکی بن سعود نے کہا کہ اسرائیل کی ایٹمی سرگرمیاں بین الاقوامی اداروں کی نگرانی کے بغیر جاری ہیں اور اس سے علاقائی ممالک کو سخت تشویش لاحق ہے- انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے حامل اور این پی ٹی معاہدے کے رکن ممالک نے علاقے اور دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل نہیں کیا ہے-
صہیونی حکومت کے پاس دو سو سے زائد ایٹمی وار ہیڈز ہیں اور وہ آئی اے ای اے کے ماہرین کو اپنی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دیتی- حالیہ برسوں میں علاقائی ملکوں نے بارہا صہیونی حکومت کے ایٹمی ہتھیاروں کی طرف سے خبردار کیا ہے- یہاں تک کہ صہیونی حکومت کے خلاف کئی قراردادیں بھی منظور کی ہیں لیکن صہیونی حکومت نے ان تمام قراردادوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی ایٹمی سرگرمیاں جاری رکھی ہیں-
