شام کے انسداددہشت گردی ، کاٶنٹر ٹیررازم افسر ہفتہ کو دمشق میں ہونے والے کاربم دھماکے کے مجرموں کی تلاش میں ہیں جبکہ عرب پریس نے اسرائیل پر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا الزام عاید کیا ہے.
گذشتہ روز دمشق ائیر پورٹ کی جانب جانے والی شاہراہ پرحضرت زینب کے مزار کے قریب ایک کار میں لدے دوسو کلوگرام بارود سے زوردار دھماکا ہواتھا جس میں 17 افراد ہلاک اور 14 ذخمی ہوگئے تھے. دمشق میں ہونےوالے اس بم دھماکے کی امریکا سمیت دنیا بھرمیں مذمت کی گئی ہے .
شام کے وزیر داخلہ جنرل بسام عبدالماجد نے واقعہ کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے.سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شام کا کاٶنٹر ٹیررازم یونٹ دھماکے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کی تلاش میں ہے.
اسرائیل کے سماجی بہبود کے وزیر اضحاک ہرزوگ نے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ تل ابیب کا دمشق بم دھماکے میں کوئی کردارہے بلکہ انہوں نے بالواسطہ طور پر ایران پر بم حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیاہے .
بم دھماکے کے بعد امریکا کے محکمہ خارجہ نے دمشق میں اپنا قونصلر سیکشن 5اکتوبر تک بند کردیا ہے تاہم امریکی شہریوں کو ہنگامی خدمات مہیا کی جاتی رہیں گے.