فلسطینی محکمہ بہبود اسیران کی جانب سے جاری حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 28 ستمبر 2000ء کے بعد سے اب تک قابض اسرائیلی فوج نے 65 ہزار فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جن میں ساڑھے سات ہزار بچے اور سات سو پچاس خواتین بھی شامل ہیں-
رپورٹ کے مطابق پانچ سو دس قیدی ایسے ہیں جنہیں سال 2000ء سے قبل گرفتار کیا گیا تھا- اب تک اسرائیلی حراست میں رکھے گئے ہیں- 2000ء کے بعد گرفتار شدگان میں سے نو ہزار سے زائد فلسطینی اب بھی اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں-
تین سو چالیس قیدی 1994ء میں کیے گئے اوسلو معاہدے سے بھی پہلے گرفتار کیے گئے تھے جو تاحال اسرائیلی جیلوں میں ہیں- گرفتار شدگان میں جہاں مزاحمت کاروں اور مجاہدین کی ایک بڑی تعداد موجود وہیں اراکین قانون ساز کونسل کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے-
رپورٹ کے مطابق پانچ سو دس قیدی ایسے ہیں جنہیں سال 2000ء سے قبل گرفتار کیا گیا تھا- اب تک اسرائیلی حراست میں رکھے گئے ہیں- 2000ء کے بعد گرفتار شدگان میں سے نو ہزار سے زائد فلسطینی اب بھی اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں-
تین سو چالیس قیدی 1994ء میں کیے گئے اوسلو معاہدے سے بھی پہلے گرفتار کیے گئے تھے جو تاحال اسرائیلی جیلوں میں ہیں- گرفتار شدگان میں جہاں مزاحمت کاروں اور مجاہدین کی ایک بڑی تعداد موجود وہیں اراکین قانون ساز کونسل کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے-